Fatwa No. #529


سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے ایسی جگہ سے شادی کی جس کی مسافت 92 کلو میٹر سے زیادہ ہے تو اب وہ سسرال میں 15 دن سے کم ٹھہرنے کی صورت میں قصر کرے گا یا نہیں؟ 

 سائل عتیق احمد سکونت ۔۔بریلی شریف

 

   جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب 

وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 اگر سسرال کو وطن اصلی نہ بنائے یعنی بیوی کو مستقل طور پر وہیں رکھ کر زندگی گزارنے کا ارادہ نہ ہو تو مسافر ہوگا اور قصر کرے گا اور اگر وہیں رکھ کر زندگی گزارنے کا ارادہ ہو تو پھر سسرال وطن اصلی ہو جائے گا اور اس صورت میں سسرال پہونچتے ہی مقیم ہو جائے گا

رد المحتار میں ہے 
  ولو كان له أهل ببلدتين فأيتهما دخلها صار مقيماً، فإن ماتت زوجته في إحداهما وبقي له فيها دور وعقار قيل: لايبقى وطناً له إذ المعتبر الأهل دون الدار كما لو تأهل ببلدة واستقرت سكناً له وليس له فيها دار وقيل: تبقى اھ 
(ج ٢ ص ٦١٤ ،مطلب فی الوطن الاصلی ووطن الاقامة، ط دار عالم الکتب ریاض)

  واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

محمد ذیشان مصباحی غفر لہ


دلاور پور ،محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢/ربیع الثانی ١٤٤٣ھ