Fatwa No. #569
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے کہ اگر کسی ان پڑ شخص نے غصہ میں کہا کہ میں کافر ہوں تو اس پر کیا حکم ہے رہنمائی فرمائیں
سائل :محمد عامل رضا بریلوی
جواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فتاویٰ شارح بخاری میں ہے کہ
جب قائل کو یہ اقرار ہے کہ میں نے فہم و شعور کی حالت میں یہ کہا ہے کہ {میں کافر ہوں} تو وہ ضرور کافر ہوگیا ، اس کی بیوی اس کے نکاح سے نکل گی ، اس کے سابقہ أعمال حسنہ اکارت ہوگے ، اس پر فرض ہے کہ توبہ کرے پھر سے کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو ۔ آدمی سارے ضروریات دین و ایمانیات کو حق مانتے ہوئے اگر اپنے آپ کو کافر کہے تو وہ ضرور کافر ہے
(فتاویٰ شارح بخاری ج 2 ص 441)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ :محمد زبیر رضوی
محمدی لکھیم پور کھیری یوپی
١٥/جمادی الاخری ١٤٤٤ھ
0 تبصرے
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ