Fatwa No. #568
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو شخص رمضان المبارک کے روزے کے بارے میں کہے کہ روزے وہ رکھتا ہے جس کے گھر کھانے کو نہیں ہوتا
ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم شرع ہے
سائل :اصغر برکاتی پیلی بھیت
جواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
مذکورہ جملہ روزہ کی فرضیت کے انکار اور اس کی اہانت پر دلالت کرتا ہے ایسا بولنے والا ایمان سے خارج ہو جائے گا اس کی بیوی اس کے نکاح سے نکل جائے گی اور اس کے تمام اعمال حسنہ اکارت ہو جائیں گے
اس پر فرض ہے کہ توبہ وتجديد ایمان و نکاح کرے اور اگر صاحب ارادت ہو تو تجدید بیعت بھی کرے. (ھکذا فی فتاویٰ شارح بخاری ج ٢ باب الفاظ الکفر ص ٣٤٧/٤٨)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ:محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
محمدی لکھیم پور کھیری یوپی
١٥/جمادی الاخری ١٤٤٤ھ
0 تبصرے
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ